Results 1 to 2 of 2

Thread: مسٔلہ فلسطین کا Ø+Ù„: مذمتی بیانات، عالمی برادری یا فوجی اقدام؟

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Thumbs up مسٔلہ فلسطین کا Ø+Ù„: مذمتی بیانات، عالمی برادری یا فوجی اقدام؟

    مسٔلہ فلسطین کا Ø+Ù„: مذمتی بیانات، عالمی برادری یا فوجی اقدام؟ Û”Û”Û” غزالی فاروقی

    palestine-deaths.jpg
    مسجد اقصیٰ پر یہودی قابض وجود Ú©Û’ Ø+ملے Ú©Û’ خلاف پاکستان Ú©Û’ مسلمانوں Ú©Û’ غیظ Ùˆ غضب Ú©Û’ مسلسل اظہار Ú©Û’ پورے 36 گھنٹوں بعد 9 مئی 2021 Ú©ÛŒ سہ پہر 03:54 Ú©Ùˆ پاکستان Ú©Û’ وزیر اعظم عمران خان صاØ+ب Ù†Û’ ایک ٹویٹ جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ØŒ “رمضان المبارک Ú©Û’ دوران اسرائیلی فوجیوں Ú©Û’ قبلہ اول یعنی مسجدِ اقصی میں اہلِ فلسطین پر Ø+ملے Ú©ÛŒ شدید مذمت اور اہلِ فلسطین Ú©ÛŒ Ø+مایت کا اعادہ کرتے ہیں۔ عالمی برادری فلسطینی عوام اور ان Ú©Û’ Ø+قوق Ú©Û’ تØ+فظ کےلیے فوری تدبیر کرے”۔
    اسی طرØ+ باقی مسلم ممالک بھی آہستہ آہستہ اور ایک ایک کر Ú©Û’ اپنی غفلت Ú©ÛŒ نیند سے بیدار ہوئے اور ان Ú©ÛŒ جانب سے بھی مذمتی بیانات آنا شروع ہوئے۔ لہٰذا معلوم ہوا کہ ترکی Ú©Û’ صدر اور اُردن کےبادشاہ اسرائیلی Ø+ملوں Ú©Ùˆ روکنے کےلیے باہمی تعاون پر زور دے رہے ہیں Û” ترک صدر اسرائیل پردباؤ ڈالنے کےلیےسفارتی سمیت دیگر ذرائع استعمال کرنے Ú©Û’ Ø+امی ہیں۔ اردن Ú©ÛŒ Ø+کومت کہتی ہے کہ ہم غزہ میں اسرائیلی فوجی آپریشن Ú©ÛŒ مذمت کرتے ہیں اور صورت Ø+ال Ú©Ùˆ عالمی سطØ+ پر اجاگرکرنے Ú©Û’ لیے اپنے دوستوں سےرابطے میں ہیں۔
    سعودی عرب Ú©ÛŒ جانب سے مسجد الاقصیٰ پر یہودی Ø+ملے Ú©ÛŒ سخت الفاظ میں مذمت پر اکتفا کیا جا رہا ہے۔ابو ظہبی کےولی عہد القدس میں ہر قسم Ú©Û’ تشدد اور نفرت Ú©ÛŒ مذمت کرتےہیں۔مصر Ú©ÛŒ Ø+کومت مسجد الاقصیٰ پر Ø+ملے Ú©Ùˆ بین الاقوامی قانون Ú©ÛŒ خلاف ورزی کہہ کر سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور جنگ بندی Ú©Û’ لیے Ø+ماس اور یہود سے رابطے کرتی ہے۔اسلامی تعاون تنظیم (او۔آئی۔ سی۔) کا سربراہ مسجد الاقصیٰ Ú©Û’ پہرے داروں Ú©Û’ Ø+وصلے Ú©Ùˆ خراج تØ+سین پیش کرتاہے۔ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کہتے ہیں کہ فلسطین کےمسئلے کا واØ+د Ø+Ù„ یہ ہے کہ اس سرزمین Ú©Û’ باسیوں Ú©ÛŒ خواہش کا اØ+ترام کرتے ہوئے ریفرنڈم کیا جائے۔کویت کےامیر بھی مذمت کر Ú©Û’ خوشی Ù…Ø+سوس کر رہےہیں۔اردن Ú©Û’ وزیر خارجہ کہتےہیں کہ ہم Ù†Û’ واشنگٹن سمیت دنیا بھرسے رابطہ کیا ہے کہ مشرقی یروشلم میں واقع “شیخ جراØ+” نامی علاقے Ú©Û’ لوگوں Ú©Ùˆ پناہ گزین بننے پر مجبور نہ کیاجائے۔

    Scale of Gaza Civilian Deaths 'Mustn't Happen Again,' Says the Red Cross — Naharnet

    رسوائے زمانہ یہودی وجود فلسطین Ú©Û’ ہر گوشے پر Ø+ملہ آور ہے، خاص کر رسول اللہ ï·º Ú©Û’ مقامِ اسراء (مسجد الاقصیٰ) اوربہادروں Ú©ÛŒ زمین غزہ پر۔ ایسے میں درختوں اور عمارتوں Ú©Ùˆ جلایا جا رہا ہے،اہلِ فلسطین کا خون بے دریغ بہایا جارہا ہے اور بڑی تعداد میں فلسطین Ú©Û’ نہتے مسلمان بشمول بچے اور عورتیں شہید ہورہے ہیں۔ لیکن Ø+سب معمول عالمِ اسلام پر Ø+کمرانی کرنے والے Ù…Ø+ض شہداء اور زخمیوں Ú©ÛŒ گنتی کررہے ہیں۔ یہ Ø+کمران مغرب Ú©Û’ Ø+کمرانوں Ú©ÛŒ ناراضگی سے بچنے Ú©Û’ لئے اس یہودی جارØ+یت اور خونریزی Ú©ÛŒ صرف اور صرف مذمت ہی کرتے نظر Ø¢ رہے ہیں۔ وہ اللہ سبØ+انہ Ùˆ تعالیٰ Ú©Û’ اس ارشاد Ú©Ùˆ بھلائے بیٹھے ہیں : ﴿وَقَالُوا رَبَّنَا إِنَّا أَطَعْنَا سَادَتَنَا وَكُبَرَاءَنَا فَأَضَلُّونَا السَّبِيلَا﴾ “اور کہیں Ú¯Û’ کہ اے ہمارے رب! ہم Ù†Û’ اپنے بڑوں اور سرداروں Ú©ÛŒ اطاعت کی، تو انہوں Ù†Û’ ہمیں گمراہ کر دیا”( الاØ+زاب: 67 )Û” اور اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد: ﴿إِذْ تَبَرَّأَ الَّذِينَ اتُّبِعُوا مِنَ الَّذِينَ اتَّبَعُوا وَرَأَوُا الْعَذَابَ وَتَقَطَّعَتْ بِهِمُ الْأَسْبَابُ﴾ “اُس دن وہ لوگ کہ جن Ú©ÛŒ تابعداری Ú©ÛŒ جاتی تھی، اُن لوگوں سے بیزاری ظاہر کریں Ú¯Û’ کہ جو تابعداری کیاکرتے تھے، اوردونوں عذاب Ú©Ùˆ دیکھ لیں Ú¯Û’ اور ان Ú©Û’ آپس Ú©Û’ تعلقات منقطع ہو جائیں گے” (البقرۃ:166)Û”
    جہاں تک بین الاقوامی برادری سے اØ+تجاج کرنے اور اس سے درخواستیں کرنے Ú©ÛŒ بات ہے تو یہ وہ لوگ ہیں جنہوں Ù†Û’ جنگ عظیم اول Ú©Û’ خاتمے Ú©Û’ بعد یہودی وجود کا خنجر خود اس امت مسلمہ Ú©Û’ قلب میں پیوست کیا تھا۔ جب 9 دسمبر 1917 Ú©Ùˆ برطانیہ Ù†Û’ فلسطین پر قبضہ کیا تو مسلمانوں Ú©Û’ اس جیسے دیگر علاقوں پر اپنے ناجائز قبضوں Ú©Ùˆ قانونی Ø+یثیت دینے Ú©Û’ لیے اسی عالمی برادری Ù†Û’ 10 جنوری 1920 Ú©Ùˆ ” لیگ آف نیشنز” Ú©Û’ نام سے ایک ادارہ قائم کیا جس Ù†Û’ اپنے بننے Ú©Û’ صرف 3ماہ Ú©Û’ قلیل عرصہ میں برطانیہ Ú©Û’ فلسطین پر مینڈیٹ کا اعلان کرتے ہوئے اس Ú©Û’ قبضے Ú©Ùˆ قانونی قرار دیا Û” اور نہ صرف یہ بلکہ اس Ù†Û’ برطانیہ پر یہ بھی لازم قرار دیا کہ وہ فلسطین Ú©ÛŒ سرزمین پر یہودیوں Ú©ÛŒ آباد کاری Ú©Ùˆ یقینی بنائے گا جس کا وعدہ برطانیہ Ù†Û’ 2 نومبر 1917 Ú©Ùˆ یہودی برادری Ú©Ùˆ جاری کیے جانے والے بیلفور اعلامیہ (Balfour Declaration) میں کیا تھا کہ وہ فلسطین پر قبضے Ú©Û’ بعد انہیں فلسطین Ú©ÛŒ سرزمین پر ایک مستقل رہائش گاہ میسر کرے گا۔
    لہٰذا وہ عالمی برادری اس مسٔلہ کا Ø+Ù„ کیسے ہو سکتی ہے جو خود اس مسٔلہ Ú©ÛŒ براہ راست اور اصل ذمہ دار ہے ؟یہ عالمی برادری ہی ہے جو مسلم Ø+کمرانوں پر دباؤ ڈال رہی ہے کہ وہ یہودی ریاست Ú©Û’ ساتھ تعلقات Ú©Ùˆ معمول پر لائیں جس Ú©Û’ نتیجہ میں Ú©Ú†Ú¾ ہی عرصہ قبل 15 ستمبر 2020 Ú©Ùˆ متØ+دہ عرب امارات اور بØ+رین Ù†Û’ اس یہودی وجود Ú©Ùˆ تسلیم کیا تھا جبکہ ترکی، مصر، اردن اور فلسطینی لبریشن آرگینائیزیشن (PLO) تو پہلے سے ہی اسے تسلیم کیے بیٹھے ہیں۔ لیکن وہ بین الاقوامی برادری ہرگز نہیں جس Ú©ÛŒ مسجد اقصٰی منتظر ہے ،بلکہ مسجد اقصیٰ مسلمانوں Ú©ÛŒ مسلØ+ افواج Ú©Û’ ٹیپو سلطان اور صلاØ+ الدین ایوبی Ú©Û’ انتظار میں ہے جو Ø¢Ú¯Û’ بڑھنے اور یہودی وجود پر جھپٹنے کیلئے اپنے Ø+کمرانوں Ú©Û’ ایک اشارے Ú©Û’ منتظر ہیں۔ جن Ú©Û’ ایس ایس جی دستوں Ú©Û’ قدموں Ú©ÛŒ دھمک سے زمین لرز اٹھے، جن Ú©ÛŒ فضائیہ Ú©Û’ لڑاکا طیاروں Ú©Û’ Ú¯Ú¾Ù† گرج سے آسمان کانپ اٹھیں اور بزدل یہودی دشمن ان Ú©ÛŒ دھاک سے دہشت زدہ ہو جائے۔ اللہ سبØ+انہ Ùˆ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
    ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا مَا لَكُمْ إِذَا قِيلَ لَكُمُ انفِرُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ اثَّاقَلْتُمْ إِلَى الْأَرْضِ Ûš أَرَضِيتُم بِالْØ+َيَاةِ الدُّنْيَا مِنَ الْآخِرَةِ Ûš فَمَا مَتَاعُ الْØ+َيَاةِ الدُّنْيَا فِي الْآخِرَةِ إِلَّا قَلِيلٌ﴾﴿إِل٠َا تَنفِرُوا يُعَذِّبْكُمْ عَذَابًا أَلِيمًا وَيَسْتَبْدِلْ قَوْمًا غَيْرَكُمْ وَلَا تَضُرُّوهُ شَيْئًا Û— وَاللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ﴾”اے ایمان والو! تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ جب تم سے اللہ Ú©ÛŒ راہ میں نکلنے Ú©Ùˆ کہا جاتا ہے تو تم مضبوطی سے زمین سے چمٹ کر رہ گئے؟ کیا تم آخرت Ú©Û’ مقابلے میں دنیا Ú©ÛŒ زندگی Ú©Ùˆ پسند کر لیا؟ (اگر ایسا ہے تو جان لو کہ) دنیا Ú©ÛŒ زندگی آخرت Ú©Û’ مقابلے میں بہت تھوڑی ہے۔ اگرتم Ø¢Ú¯Û’ نہیں بڑھتے تواللہ تمہیں تکلیف دہ عذاب سے دوچار کرے گا اورتمہاری جگہ اور لوگوں کولے آئے گا اور تم اس کا Ú©Ú†Ú¾ بھی نہیں بگاڑ سکو گے،بےشک اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔” (التوبۃ، 39-38)Û”
    یہ بات اب اس امت Ú©Û’ بچے بچے Ú©Û’ سامنے روز روشن Ú©ÛŒ طرØ+ عیاں ہے کہ مسٔلہ فلسطین کا Ø+Ù„ نہ تو مزمتی بیانات جاری کرنے میں ہے اور نہ ہی ان مجرم اور بے Ø+س مغربی Ø+کمرانوں پر مبنی عالمی برادری Ú©Ùˆ قائل کرنے Ú©ÛŒ بے کار کوششوں میں ہے۔ یہ مسٔلہ ایک ریاستی اور فوجی جارØ+یت کا مسٔلہ ہے۔ یہ مسٔلہ ایک نا جائز اور زبر دستی قبضے کا مسٔلہ ہے۔ لہٰذا دو ریاستی Ø+Ù„ بھی اس کا Ø+Ù„ نہیں۔ کیونکہ یہ Ø+Ù„ بھی اس ناجائز اور قابض ریاست Ú©Ùˆ جائز تسلیم کر لینے پر اور اس ناسور Ú©Ùˆ مستقل طور پر مسلمانوں Ú©Û’ قلب میں جگہ دے دینے پر مبنی ہے۔ اس کا Ø+Ù„ صرف اور صرف ایک ہے۔ اور وہ ریاستی سطØ+ پر اٹھایا گیا بھرپور فوجی اقدام ہے۔ لہٰذا جب تک مسلم افواج فلسطین Ú©Ùˆ آزاد کرانے اور اسرائیل Ú©ÛŒ اس ناجائز اور قابض ریاست Ú©Ùˆ صفØ+ۂ ہستی سے مٹانے Ú©Û’ لیے نہیں نکلیں گی، فلسطین جلتا رہے گا اور امت Ú©Û’ جسم Ú©Û’ اس دہائیوں پرانے زخم سے خون بدستور رستا رہے گا۔


    2gvsho3 - مسٔلہ فلسطین کا Ø+Ù„: مذمتی بیانات، عالمی برادری یا فوجی اقدام؟

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: مسٔلہ فلسطین کا Ø+Ù„: مذمتی بیانات، عالمی برادری یا فوجی اقدام؟

    2gvsho3 - مسٔلہ فلسطین کا Ø+Ù„: مذمتی بیانات، عالمی برادری یا فوجی اقدام؟

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •